حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اعتکاف اللہ تعالیٰ سے قربت حاصل کرنے کا ایک نہایت قیمتی موقع ہے، لیکن بعض اوقات نذر، وصیت یا مرحوم و زندہ عزیزوں کی طرف سے دینی ذمہ داری ادا کرنے جیسے عملی مسائل یہ سوال پیدا کرتے ہیں کہ: کیا میں اعتکاف کے روزے کسی دوسرے شخص کی نیابت سے رکھ سکتا ہوں؟ تاکہ ایک طرف اعتکاف کا ثواب حاصل ہو اور دوسری طرف اپنے عزیزوں کو ایک معنوی تحفہ پیش کیا جا سکے؟
اس مسئلے کے بارے میں حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہای کا جواب درج ذیل ہے، جو قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے:
سوال: کیا اعتکاف کے روزے کسی زندہ یا مردہ شخص کی طرف سے رکھے جا سکتے ہیں؟
جواب: معتکف، وفات یافتہ شخص کی طرف سے اعتکاف کے روزے نیابتاً رکھ سکتا ہے؛ لیکن کسی زندہ شخص کی طرف سے واجب (استیجاری) روزے نہیں رکھ سکتا۔ البتہ اعتکاف کے دوران مستحب روزے رکھ کر ان کا ثواب کسی زندہ شخص کو ہدیہ کرنا شرعاً جائز ہے۔









آپ کا تبصرہ